19

زمینوں اور جائیدادوں کو قبضہ مافیاء سے واگزار، اور تحفظ فراہم کیا جائے میاں محمد حنیف صدر اوورسیز فرانس چیپٹر ، چیف پیٹرن محمد ریاض پاپااور طلعت محمود چوہان کی اسلام آباد میں پر یس کا نفرنس

اسلام آباد(سٹی رپورٹر)مسلم لیگ (ن) اوورسیز فرانس چیپٹر کے صدر میاں محمد حنیف، چیف پیٹرن محمد ریاض پاپااور طلعت محمود چوہان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انکی زمینوں اور جائیدادوں کو قبضہ مافیاء سے واگزار کرائے اور انہیں تحفظ فراہم کرے، اربوں روپے زرمبادلہ بھیجنےوالوں کو ایک سیل فون لانے کی اجازت دی جائے ،دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں، ہماری مشکلات اور مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائےتو پاکستان پر بیرونی قرضہ تین سال کے اندر اتار سکتے ہیں،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،مسلم لیگ (ن) فرانس کے صدر میاں محمد حنیف کامزید کہنا تھا کہ 13 سے 15 اپریل تک اسلام آباد میں ہونے والے اوورسیز کنونشن میں 40 سے زائد سرمایہ کار آئے ہوئے ہیں جو ملک میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،تاہم وطن واپسی پر35 ارب ڈالر سالانہ زرمبادلہ بھیجنے والے اوور سیز پاکستانیوں کو بے پناہ مسائل اور مشکلات کا سامنا پرنا پڑتا ہےاورانہیں ایک موبائل فون لانے کی بھی اجازت نہیں ہے اور انکا لایا ہوا ایک موبائل فون بھی ضبط کرلیا جاتا ہے،ایک سیاسی جماعت نے اوور سیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ پاکستان بھیجنے سے منع کیا مگر اس کے باوجود بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں نے انکی اس درکواست کو رد کرتے ہوئے یہ سلسلہ جاری رکھا کیونکہ ہمیں وطن سے سے افضل ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کو کم از کم ایک موبائل فون لانے کی اجازت دی جائے،اس موقع پر محمد ریاض پاپا نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دیار غیر میں بیٹھ کر وطن عزیز کی خدمت کر رہے ہیںاور اربوں روپے کا زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں،مگر ستم ظریفی کی بات ہے کہ قبضہ مافیاء انکی پاکستان میںموجود زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کر لیا ہے ، یہ قبضہ مافیاء اتنا مضبوط ہے کہ تارکین وطن کی عدالتوں میں بھی کوئی شنوائی نہیں ہوتی،انہوں نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ انکی زمینوں اور جائیدادوں کو قبضہ مافیاء سے واگزار کرایا جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے، انکا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ایک خصوصی سیل بنایا گیا تھا جہاں پر انکی شکایات پر فوری کارروئی ہوتی تھی اور انکے مسائل دو ہفتوں کے اندر حل ہو جاتے تھے،اس سیل کو دوبارہ فعال کیا جائے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل ہو سکیں، اگر ہماری زمینیں اور جائیدادادیں قبضہ مافیاء سے چھڑوا دی جائیں اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے تو تین برس کے اندر پاکستان پر بیرونی قرضہ اتار سکتے ہیں،اس موقع پر طلعت محمود چوہان نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کیساتھ ہے، اس ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں،اوورسیز کنونسن میں شرکت کیلئے آنے والےہمارے وفد میں 40 سے زائد سرمایہ کار موجود ہیں جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، حکومت ہماری مشکلات اور شکایات کا ازالہ کرے ۔امید ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور اسحاق ڈار ہمیں ملاقات کا شرف بخشیں گے اور ہمارے گذارشات کو سن کر انہیں سنجیدگی سے حل کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں