31

جی ماں پاکستان,,!.. G’MA Pakistan قایداقلیت خالدگل

جی ماں پاکستان,,!.. G’MA Pakistan قایداقلیت خالدگل کھتے ھیں کہ ۔۔۔۔۔
ھم تیرے دختران و فرزندان،؛
پاکستن بنانے والے مسحیان پاکستان اور تجھ میں یحنی کہ اپنی ماں دھرتی میں رھنے والی
پاکستانی مذھبی اقلیتی عوام کیا چاھتے ھیں ،؟ جن کا دعوی ھےکہ !
اقلیتوں کا نھرا ھے ۔۔پاکستان ھمارا ھے
1) امتیازی قوانین کے یکسر خاتمے کے ساتھ ساتھ برابر کی شھریت اور یکساں و مساوی حقوق والا 11اگست 1947 کی قایداعظم کی پہلی دستور ساز اسمبلی والی تقریر کے مطابق محب الوطن مذھبی اقلیتوں کیلئے محفوظ پاکستان چاھتےھیں۔
یعنی ک غیر مسلم پاکستانیوں میں سے وزیراعظم ، صدر پاکستان اور کلیدی عھدوں پر فائز ھونا چاھتے ھیں
2) مزھبی جنونیت کے بغعیر،مذھبی انتہا پسندی اور ،مزھبی دھشت گردی کے بغیر ھم ھر سطح پر امن و بھای چارے والا ،
تما م ترمذھبی تعصب سے پاک اور مزھبی رواداری پر مبنی قاءداعظم کا بلا تفریق رنگ ،نسل و مڈہب۔
ھم سب کے لیے ۔
ایک جیسا ھم سب کیلئے حقیقی ،جمھوری اور عوامی ہاکستان چاھتے ھیں کیونک اس سر ذمین اقدس میں رھنے والے ۔ھم سب ایک ھیں (۔۔We are One).
3) ھنم سیاسی انتخابی غلامی سے ازادی چاھتے ھیں ۔کیونکہ۔۔ہم اپنے ووٹوں سے،
اپنی آزادانہ رائے سے
اور اپنی پسند اور اپنی خود کی مرضی سے جمھوری اصولوں کے تحت مخصوص شدہ نشستوں کےلیے اپنے غیر مسلم نمائندوں کا دوہرے ووٹ کے انتخابی نظام کے تحت منتخب کرنےکے لیے
ھم اپنا بنیادی،انتخابی اور جنھوری حق چاھتے ھیں ۔۔
4)ھم چاھتے ھیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان انتچابی عمل میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جمعاعتوں کو خواتین کی طرح اقلیتوں،
( غیر مسلموں) کیلئے بھی 5،٪ برائے راست نشستوں پر پارٹی کےانتخابی نشان کے ساتھ پارٹی ٹکٹ پر امیدوار نامزد کرنے کا پابند کرے
-تا کہ-
اقلیتوں کو بھی براہ راست اپنی اپنی پارٹیوں کی نمایندگی کا موقح دے کر قومی دھارے میں شامل کیا جاے۔
۔ نیز ۔۔
ھم چاھتے ھیں کہ پاکستان کی تمام اسمبلیوں میں پہلے سے مختص کی گیں خواتین کی مخصوص نشستوں میں سے بھی
دس فیصد اقلیتی خواتین کو نامزد کرنے کے لیے الیکشن کمیشن اف پاکستان تمام سیاسی چماعتوں کو پابند کرے۔
۔ تاکہ ۔۔غیر مسلم پاکستانی خواتین کو بھی اپنی نمایندگی سے موٹر کردار ادا کرنے کےلیے،
مسلم خواتین کی طرح برابر کے مواقع مل سکیں۔۔
5) ھم چاھتے ھیں کہ
اب تک قومی سطح پر تقریباً 44٪ کے تناسب سےقومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں میں ھونے والے اضافےکو مدنظر رکھتے ھوے ،
سینٹ آف پاکستان ،
قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلموں(اقلیتوں) کی خصوصی نشستوں میں دوگنا اضافہ کیا جاے۔۔۔
6)ھم چاھتے ھیں کہ
کھیل و ٹقافت ،
سیاحت و صحافت کے شھبوں سمیت،
ھم
ھر شعبہ ھاے زندگی میں غیر مسلموں (اقلیتوں)کےلیے برابر کی نمایندگی چاھتے ھیں۔۔
7)ھم کشمیری ، گلگتی اور بلتستانی پاکستانی مذھبی اقلیتی عوام
ازاد جموں کشمیر اور گلکت بلتستان جو کہ ھمارےپیارے ملک پاکستان کے اٹوٹ آنگ ھیں
اور ھم انکو پاکستان کا مظبوط حصہ جانتے ھیں اس لیے ضروری سمجھتےھیں کہ انکو صوبوں کے درجے دیے جاںیں تاکہ یہ دونوں بھی پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح 1973 کیے آین کی اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت یہ دونو ں صوبے بھی خو د مختار اور ترقی یافتہ ھوسکیں، نیز ،
ھم چاھتے ھیں کہ،
ان دونوں اسمبلوں میں اقلیتوں کی نمایندگی کے لیئے(3,3)تین تین نشستیں مختص کی جائیں ۔
8) ھم چاھتے ھیں کہ
دور افتادہ ،پسماندہ اور غیر اباد علاقوں کےشھریوں کو جو ابتک اپنے جائز،
بنیادی وانسا نی ،اور۔۔
آہنی حقوق سے محروم رکھے گیےھیں ۔۔اور ۔۔جن کو قیام پاکستان سے تا حال نظر انداز کیا گیاھے ان محروم و مجبور طبقوں کو،
جو ان صحرای اور روہی کی علاقوں کے رھنے والے اور تھل وسیب کےرھنے والوں کے دیرینہ مطالبے کو مدنظر رکھتے ھوے(سرائیکستان) سرائیکی وسیب صوبہ بنایا جاے ۔۔
اور ھم یہ بھی چاھتے ھیں کہ سرایکی وسیب/ جنوبی پنجاب کی بننے والی صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کےلیے5 پانچ نشستیں مخصوص کی جائیں اور سینٹرز کی 2 دو اقلیتی نشستیں بھی مخصوص کی جائیں ۔
۔9)ھم چاھتے ھیں کہ الیکشن کمیشن پاکستان پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت خواثین کی طرح ثمام جماعتوں کو ھرسطح کی اپنی اپنی کابیناوں میں
5 فیصداقلیتی نماندگان کو نامزد کرنے کا پابند بنایا جاے۔۔
(10) اقلیتوں کے لیےملازمتو ں کے مختص شدہ ملازمتوں میں 5٪کوٹے کو عدالت عالیہ عدالت عظمی،اٹارنی جنرل افس ، پراسیکیوٹر جنرل افس،ایڈوکیٹ جنرل افس ، ، لا افیرز براے ضلحی سول عدلیہ، فضائی ،بری،بحری افواجِ پاکستان سمیت تمام سرکاری،تکنیکی،
انتظامی ، و، تنطیمی اداروں میں اقلیتی کوٹہ سسٹم پر مکمل طور پر عملدرامد کو یقینی بنایا جائے ۔۔نیز ۔۔
ھم چاھتے ھیں کہ تمام چھوٹے بڑے پیشہ وارانہ اداروں ،انجیرنگ،میڈیکل،
نرسنگ،پیرا میڈیکل کالجز/یونیورسٹیز سمیت تمام تعلیمی،تکنیکی اور طبی اداروں میں داخلہ جات کیلے اقلیتی طلبا کے داخلے کے لیے پندرہ فیصد کوٹہ مختص کیاجائے۔۔نیز ۔
ھم چاھتے ھیں کہ
اعلی تعلیم کے حصول کےلیے اقلیتی طلبا کو بھی بین القوامی تعلیمی اداروں میں داخلوں ، ویزوں اور تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کے لیے خصوصی سہولیات دی جائیں ۔
11)ھم چاھتے ھیں کہ اقلیتوں کے مذھبی تہواروں بلخصوص
گڈفرایڈے (پاک جمحہ)،
ایسٹرمنڈے(عید قیامت المسیح)
کرسمس مبارک(26 دسمبر)کو
ملک بھر کے تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے تمام ملازمین کے لیے(عام تحطیل)گیزیٹیڈ ھالیڈے قرار دےکر سرکاری گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے تاکہ ملک بھر میں
مذھبی رواداری،امن،
بھای چارے، ،
اتحاد و یکجہتی کو
زیادہ سے زیادہ فروغ مل سکے تاکہ اقلیتوں کے اندر دن بدن بڑھنے والی احساس محرومی کو ختم کیا جاسکے ۔۔۔۔۔اسلیے۔۔
اب کی بار ھے پھر سے کہنا۔۔
حق برابر لے کے رھنا۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں