16

اسلام آباد2.

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب سے واپسی کے فوری بعد ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس، 34.5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزراء و افسران کی پزیرائی، مستقل نظام کی تشکیل کیلئے لائحہ عمل طلب

وزیرِ اعظم کی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال، سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ڈائیریکٹر جنرل انٹیلیجینس بیورو فواد اسداللہ خان، ڈائیریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد اور متعلقہ تمام افسران کی اس تاریخی ریکوری کیلئے اقدامات کی خصوصی تعریف.

مجھ سمیت پوری قوم آپکی قومی خزانے کو 34.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پر مشکور ہے. وزیرِ اعظم

فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ریکوری قابل ستائش اقدام ہے. وزیرِ اعظم

ایسے بہترین نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے. وزیرِ اعظم

یہ تاریخی کام آپ جیسی محنتی ٹیم کے ساتھ ہی ممکن تھا. وزیرِ اعظم

34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہوا ہے. وزیرِ اعظم

ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے. وزیرِ اعظم

دہائیوں کی خرابیوں کو ہمیں مل کر ٹھیک کرنا ہے. وزیرِ اعظم

ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت.

ایف بی آر کے حوالے سے اصلاحات و ٹیکس قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت

ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کیلئے ایک پلان تشکیل دیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت

سو فیصد ڈیجیٹائیزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی. وزیرِ اعظم

ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت.

اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے. وزیرِ اعظم

اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے. وزیرِ اعظم

عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کیلئے جس قدر ہوسکا، کوشش کریں گے. وزیرِ اعظم

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.

اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، مشیرِ وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال، سیکیرٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور ڈائیریکٹر جنرل انٹیلیجینس بیورو فواد اسداللہ خان شریک تھے.

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے بریفنگ اور حکومتی ٹیم کے ان مقدمات کی ریکوری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی.

اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف لاء کی اصلاحات، ٹیکس جانچ کیلئے ڈیجیٹل ایلگوریدھم، ٹیکس افسران کی کارکردگی کی جانچ کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی.

وزیرِ اعظم کی چیئرمین ایف بی کی جانب سے اقدامات کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر ایک مربوط نظام کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں