17

سی ڈی اے بورڈ کا پانچواں اجلاس

اسلام آباد: (پ ر: مورخہ 13 مارچ، 2025): چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے بورڈ کا پانچواں اجلاس جمعرات کے روز سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا. اجلاس میں سی ڈی اے کے بورڈ ممبران سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی. اجلاس میں مختلف ایجنڈہ آئٹمز زیر غور لائے گئے.

تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے بورڈ کے پانچویں اجلاس میں کمرشل پلاٹوں کے نیلام عام میں موصول ہونے والی بولیوں کی منظوری دی گئی. اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حالیہ نیلام عام میں 17 کمرشل پلاٹس اور 15 کمرشل دکانیں نیلام کی گئیں. اس طرح مجموعی طور پر 32 کمرشل پراپرٹیز کی نیلامی سے سی ڈی اے کو 23.4 ارب روپے وصول ہوئے. اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ حالیہ نیلامی کی ریزرو پرائس سے تقریباً 25 فیصد زیادہ ہوئی جس میں ایک کمرشل پلاٹ کی 126 فیصد زائد اور دوسرے پلاٹ کی 85 فیصد زائد بولی وصول ہوئی جو کہ سی ڈی اے کی تاریخ میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے.

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی نیلام عام میں بھرپور شرکت سی ڈی اے کی کاروبار دوست پالیسیوں اور اقدامات پر اعتماد کا عملی ثبوت ہے.

سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈی ایم اے کے دائرہ کار میں آنے والی کمرشل پراپرٹیز کی لیز کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے. چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ڈی ایم اے کی طرف سے لیز یا کرائے پر دی گئی کمرشل پراپرٹیز کو مارکیٹ ریٹ پر دینے کے حوالے سے جائزہ لیا جائے گا. اس ضمن میں پلاننگ ونگ، فنانس ونگ اور ڈی ایم اے کے افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی.

مزید برآں سی ڈی اے بورڈ کے پانچویں اجلاس میں سینٹورس مال سے ملحقہ پارکنگ پلاٹ پر پارکنگ پلازہ کی تعمیر پر غور کیا گیا. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارکنگ پلازہ کو اس طرح ڈیزائن کیا جائے کہ اس میں زیادہ سے زیادہ پارکنگ کی سہولت موجود ہو اور پارکنگ پلازہ کو ریونیو جنریشن کو مدنظر رکھتے ہوئے کمرشل ایریا بھی ڈیزائن کیا جائے.

علاوہ ازیں سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں سی ڈی اے کی فنانشل گورننس کو مزید بہتر بنانے کیلئے معتبر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرمز کو قانون کے مطابق سی ڈی اے کے پینل پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا.

بعد ازاں اجلاس میں سیکٹر I-10/4 میں پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیویشن کا پلاٹ ڈیفالٹ ہونے پر منسوخ اور مزکورہ پلاٹ آئی سی ٹی ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیویشن کو قانونی تقاضے پورے کرکے الاٹ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں