سیالکوٹ (بیورو چیف ):چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام و نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے کہاہے کہ پاکستانی یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات ہمارا مستقبل ہیں ، ان بچوں اور بچیوں کے چمکتے دمکتے چہرے اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پہلی یوتھ پالیسی وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 2010 میں جاری کی، پنجاب اور پاکستان میں 10 لاکھ لیپ ٹاپ دے چکے ہیں، 1997میں نواز شریف آپٹک فائبر لے کر آئے ، پاکستان 1998 میں ایشین ٹائیگر بن چکا تھا لیکن پالیسیوں کے تسلسل کے نہ ہونے اور ہماری حکومت کے بلاوجہ خاتمے کے باعث ہم بہت پیچھے رہ گئے لیکن ہم نے اب ماضی کو لیکر نہیں بیٹھے رہنا بلکہ آگے بڑھنا ہے اور اپنا مقصد ضرور حاصل کرنا ہے جس کے لیے ہمارے بچوں اور بچیوں کو محنت کرنا ہو گی اور پوری دلجمعی اور لگن کے ساتھ کسی کا راستہ نہ کاٹتے ہوئے مہذب طریقے سے اپنے مقصد کے حصول کے لیے آگے بڑھتے چلے جانا ہے لیکن ادب و احترام کو بھی ہر صورت ملحوظ خاطر رکھنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ میں منعقدہ ٹیکنالوجی اینڈ انٹرپرینیورشپ سمٹ اینڈ ایکسپو 2025 سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ہی یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے سیالکوٹ کی وومن یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا،ہمارا شروع کیا گیا سفر آج کامیابیوں کی منازل طے کرتا جا رہا ہے۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل کوئی نہیں میں ان سے کہتا ہوں کہ میرے ساتھ کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی، کالج یا سکول میں چلو جہاں تمہیں ہمارے بچوں اور بچیوں کے چمکتے دمکتے چہرے دکھائی دیں گے اور یہی ہمارا اور پاکستان کا مستقبل ہیں جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پاکستان اللہ کے فضل سے کل بھی تھا آج بھی ہے اور مستقبل میں بھی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سب سے اہم کردار نوجوانوں نے ادا کرنے ہیں اور ہم نے آپ کو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے مواقع فراہم کرنے ہیں، ملک کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ہمارا مستقبل ہیں،دنیا سے مقابلہ کرنے کیلئے طلبہ کو ریسرچ پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔رانا مشہود احمد خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پنجاب یونیورسٹیز میں میرٹ پر وائس چانسلرز لیکر آئیں تاکہ طلباء و طالبات کی ہنڈ ہولڈنگ قابل اعتماد ہاتھوں میں دی جاسکے۔انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع ہے آپ کے پاس جہاں آپ نے اپنے شہر سیالکوٹ ، صوبے اور ملک کا نام روشن کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت تعلیم کی صورتحال کئی درجے بہتر ہے یہی وجہ ہے یونیورسٹی اور بورڈ میں مزدوروں اور محنت کشوں کے بچے پوزیشن لے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اسٹارپ اپ کیلئے وفاق اور صوبے کی اسکیموں سے فائدہ اٹھائیں۔ہر یونیورسٹی میں یوتھ ڈویلپمنٹ سنٹر کو فعال بنا رہے ہیں جس سے آپ کو دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں پہنچنے کا موقع دیں گے۔ 28 فروری کو وزیراعظم محمد شہباز شریف ڈیجیٹل حب پورٹل کا افتتاح کررہے ہیں جس سے پوری دنیا ون کلک پر ہوگی۔ وزیر اعظم نے ملک میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا دی ہے ۔ چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ دنیا پاکستان کی شراکت دار بننے میں فخر محسوس کررہی ہے۔ اس سال 12 لاکھ وائٹ اور بلیو کالرز جاب کے دروازے کھول دیئے ہیں۔ قائد کے فرمان ایمان، اتحاد ، تنظیم اور یقین محکم پر عمل پیرا ہوکر کامیابی کو مقدر بنا دیا ہے۔ تمام ادارے ایک پیج پر متحد ہوکر نوجوانوں کیلئے کام کررہے ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے کہا کہ آج کی لڑکی کو چاہیئے کہ وہ آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی تعریفوں کے پل باندھنے اور اپنے لیے کسی شہزادے کا انتظار کرنے کے بجائے ہنر مند بنے اور تکنیکی کاموں میں آگے بڑھے تاکہ اس کا مستقبل روشن ہو۔ ہم جی سی یونیورسٹی کے اساتذہ اور ٹیچرز کی جانب سے مہمان خصوصی رانا مشہود احمد خاں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ رانا مشہود احمد خان نے تلاوت، نعت اور کلام اقبال پڑھنے والی طالبات کے لیے فی کس 10 ہزار روپے نقد انعام بھی دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی اسی طرح کی رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ ہماری طالبات نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ممالک بھی اپنے ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔ وائس چانسلر جی سی وومن یونیورسٹی سیالکوٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر،ڈاکٹر محمد افضال بٹ، ڈاکٹر محمد الیاس، ڈاکٹر یاسر نواز منج، ڈاکٹر طارق محمود، ڈاکٹر محمد عثمان اشرف، ڈاکٹر محمد راشد حفیظ، ڈاکٹر سیدہ سعدیہ، ڈاکٹر شگفتہ فردوس، مہام خان کے علاؤہ ای بزنس لیڈرز اور موٹیویشنل اسپیکرز بھی اس موقع پر یہاں موجود تھے۔
22