9

گلیشیئرز کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام

21 مارچ 2025

گلیشیئرز کرہ ارض پر زندگی کی ضمانت ہیں جو ماحولیاتی نظام کو قدرتی انداز سے برقرار رکھتے ہیں اور اہم قدرتی وسائل بالخصوص صاف پانی کی فراہمی یقینی بناتے ہیں۔ 2025 میں ہم دنیا کا پہلا گلیشیئرز کا دن منا رہے ہیں، آج کے دن ہم صاف پانی کے ان اہم ذخائر کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں۔

پاکستان میں 13,000 سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں- یہ تعداد زمین کے قطبی خطوں کے بعد کسی بھی جگہ گلیشیئرز کی پائی جانے والی سب سے زیادہ تعداد ہے. پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی صف اول میں کھڑا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے بدلتے موسموں اور بڑھتے ہوئے اوسط درجہ حراست کی وجہ سے 10,000 سے زائد گلیشیئرز تیزی سے کم ہو رہے ہیں. نتیجتاً سیلاب اور خشک سالی کی بدولت دریاؤں، زراعت اور ان سے جڑے لاکھوں لوگوں کے روزگار کو خطرات لاحق ہیں۔ اسی وجہ سے ہزاروں نئی جھیلیں معرض وکود میں آئی ہیں جن میں بیسیوں تباہ کن سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔

2022 کے سیلاب نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے شدید خطرات کا سامنا کر رہا ہے ، جس نے ندی نالوں و دریاؤں کے گرد آبادیوں اور میدانی علاقوں میں شدید تباہی مچائی اور مجموعی طور پر 30 بلین امریکی ڈالر کا معاشی نقصان پہنچایا۔

سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک کے طور پر، پاکستان کو گلیشیئرز کی مانیٹرنگ کے پروگرام، قبل از وقت پیش گوئی کے نظام، ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے محفوظ زرعی طریقوں کو اپنانے، اور پانی ذخیرہ کرنے کے متبادل حل میں سرمایہ کاری کے لیے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔

ہمیں بین الاقوامی سطح پر مشترکہ ماحولیاتی سیاحت کے رہنما خطوط کو فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے جو زہریلے مادوں اور آلودگی کو ان قیمتی اثاثوں کو تباہ کرنے سے روکے۔

آئیے ہم سب مل کر گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں، کیونکہ اگر گلیشیئر ختم گئے تو ان سے منسلک زندگیاں بھی تباہ ہونے کا خطرہ ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں