بھارت نے ایک بار پھر اپنی بددیانتی کا زہریلا تیر اور مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کو پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا ہتھیار بنایا۔ پہلگام، جو پاکستانی سرحد سے سینکڑوں کلومیٹر دور ایک پرامن سیاحتی جنت ہے، وہاں کے حملے کو بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان سے جوڑ کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی بزدلانہ کوشش کی۔ یہ وہی گھٹیا چال ہے جو بھارت برسوں سے اپناتا چلا آ رہا ہے: مقبوضہ کشمیر میں اپنے سفاکانہ مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے اور اپنی گرتی ساکھ کو سہارا دینے کے لیے پاکستان پر من گھڑت اور جھوٹے الزامات اس کی ساکھ کو بحال نہیں کر سکتے، پاکستان ایک مہذب اور امن پسند ملک ہے لیکن پاکستان، اپنی ناقابلِ تسخیر افواج، عظیم الشان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بصیرت افروز قیادت، اور جذباتی طور پر متحد عوام کے ساتھ، بھارت کے اس جھوٹے بیانیے کو چکنا چور کرنے اور اسے ایک ایسا جذباتی و تاریخی جواب دینے کے لیے تیار ہے جو اس کی ہٹ دھرمی کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دے گا۔یہ بھارت کی پرانی عادت ہے کہ وہ ہر ناکامی کو پاکستان پر تھوپ کر اپنی شرمندگی چھپاتا ہے۔ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد بھی اس نے یہی گھناؤنا کھیل کھیلا۔ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگائے اور بالاکوٹ میں نام نہاد “سرجیکل سٹرائیک” کا جھوٹا ڈھنڈورا پیٹا کر یہ سمجھا تھا پاکستان پر جھوٹی سرجیکل سٹرائیک کر کے وہ اپنے گھناؤنے مقاصد حاصل کر لے گا لیکن اس بزدل دشمن کو ہماری بہادر افواج نے چند لمحوں میں خاک میں ملا دیا اور بھارتی فضائیہ کے دو طیاروں کو مار گرایا گیا اور پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کیا، اس کے باوجود پاکستان نے اپنے جذباتی اور پرامن کردار کا ثبوت دیتے ہوئے ابھینندن کو چائے پلائی اور امن کے پیغام کے ساتھ رہا کر دیا۔ لیکن بھارت کو یہ بات دل کی گہرائیوں سے سمجھ لینی چاہیے کہ ہم ہر بار اپنے دل کی وسعت نہیں دکھائیں گے۔ اگر بھارت نے دوبارہ ایسی جرات کی تو اسے ہماری افواج پاکستان کا وہ جذباتی، طاقتور اور مضبوط جواب ملے گا جو اس کی جھوٹی ہٹ دھرمی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دے گا۔ یہ جواب ہمارے شہیدوں کے خون، ہماری ماؤں کی دعاؤں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی دلیرانہ قیادت، اور ہماری قوم کے غیر متزلزل جذبے سے لکھا جائے گا۔ حالانکہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر پہلگام واقعے کو موقع سمجھ کر اپنی روایتی بددیانتی دہرائی اور پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندوتوا سے بھری زہریلی سوچ خطے کے امن کے لیے ایک لعنت بن چکی ہے۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کو پامال کیا، کشمیریوں کے خون سے اپنا اقتدار رنگین کیا، اور اپنی ناکام معاشی پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا تیز کر دیا۔ اس نے واہگہ بارڈر بند کرنے، پاکستانی شہریوں کو ملک سے نکالنے، اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے جیسے غیر قانونی اقدامات اٹھائے یہ اقدامات عالمی قوانین کے خلاف اور صریحاً ان کی کھلی توہین ہیں جو بھارت کی اس بزدلی کو بے نقاب کرتے ہیں، اگر حقیقت جانیں تو اسکی یہ مکاری ہمیشہ ہمارے جذبے کے سامنے ہر بار سرنگوں ہوتی ہے۔ لیکن یہ بھارت کی بدترین غلطی ہے اگر وہ سمجھتا ہے کہ اس کے یہ گھٹیا ہتھکنڈے پاکستان کے جذبے کو توڑ سکتے ہیں۔اس ساری سازش کا سب سے دل دہلا دینے والا پہلو بھارت کا سندھ طاس معاہدے پر حملہ ہے۔ یہ معاہدہ، جو 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا، ہمارے کسانوں کی محنت، ہماری زمین کی سیرابی، اور ہماری نسلوں کی امید کا ضامن ہے۔ یہ ہمارے دیہاتوں کی رگوں میں بہتا پانی ہے، ہمارے بچوں کے مستقبل کی روشنی ہے۔ اگر بھارت نے پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر اس معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دی تو اسکو کو ایسا تاریخی اور عبرت خیز جواب ملے گا جو اس کی رگوں سےخون اور ماتھے کے پسینہ کا پانی بھی چھین لے گا، یہ حرکت بھارت کے مستقبل اور زرعی معیشت کے لیے خود بھی نقصان کا سبب ہو گی۔ یہ بھارت کی واٹر ٹیررزم کی بدترین مثال ہے، جو ہمارے کسانوں کے پسینے اور ہماری زمین کے خون کو چھیننے کی ناپاک سازش ہے۔ اس اقدام نے ہر پاکستانی کے دل کو زخمی کیا ہے، لیکن ہمارا جذبہ اس ظلم کے سامنے جھکنے والا نہیں۔ پاکستان نے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے اس ظالمانہ کھیل کو روکے، کیونکہ یہ ہمارے دل کی دھڑکنوں پر حملہ ہے۔بھارت کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ پاکستان وہ کمزور ملک نہیں جو اس کے جھوٹ کے سامنے جھک جائے۔ ہماری افواج پاکستان، جن کی رگوں میں شہیدوں کا خون دوڑتا ہے، جن کی قیادت آرمی چیف جنرل عاصم منیر جیسے بہادر رہنما کر رہے ہیں، ہر مشکل حالات میں قوم کی ڈھال بنی رہی۔ جنرل عاصم منیر کی بصیرت، عزم، اور وطن سے بے پناہ محبت نے ہماری فوج کو ایک ایسی ناقابلِ تسخیر قوت بنا دیا ہے جو دشمن کے ہر وار کو ناکام بناتی ہے۔ماضی میں 1965 کی جنگ ہو یا 1999 کا کارگل تنازع ہو، یا پلوامہ کے بعد بالاکوٹ کا معرکہ، ہماری فوج نے ہر بار اپنی بے مثال بہادری اور جذبے سے دشمن کو ذلت آمیز شکست دی۔ ہمارے عوام، جن کے دل وطن کے لیے دھڑکتے ہیں، اپنی فوج کے ساتھ ہر مشکل وقت میں ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے۔ پہلگام واقعے کے بعد پاکستانی عوام نے سوشل میڈیا پر بھارت کے جھوٹے بیانیے کو چکنا چور کیا اور اپنی فوج اور آرمی چیف کے ساتھ اپنے جذباتی رشتے کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر ایک طاقتور اور جذباتی موقف اپنایا۔ اس نے بھارت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کے جارحانہ اقدامات پر اپنی خاموشی توڑے۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کی وکالت کی ہے، لیکن جب بات ہماری سرزمین، ہمارے کسانوں، ہمارے شہیدوں، اور ہمارے وقار کی آتی ہے تو ہماری افواج اور عوام ایک ناقابلِ تسخیر جذباتی قوت ہیں۔بھارت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جھوٹے الزامات اور پانی کی دہشتگردی جیسے گھٹیا ہتھکنڈوں سے وہ پاکستان کے جذبے کو کمزور نہیں کر سکتا۔ پہلگام کا جھوٹ ہو یا سندھ طاس معاہدے پر حملہ، پاکستان ہر محاذ پر بھارت کے ناپاک عزائم کو نیست و نابود کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ہماری فوج کی بہادری، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی عظیم قیادت، عوام کا جذبہ، اور حکومت کی قائدانہ پالیسیاں اس بات کی ضمانت ہیں کہ بھارت اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔
آخر میں عالمی برادری کو بھارت کے اس ظالمانہ رویے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ سندھ طاس معاہدے کی منسوخی ہمارے کسانوں کے پسینے اور ہماری زمین کی روح پر حملہ ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ عالمی فورمز پر بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرے اور اپنے موقف کو پوری قوت سے پیش کرے۔ پاکستانی قوم، اپنی ناقابلِ تسخیر فوج اور عظیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ، ہر مشکل حالات میں متحد رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ بھارت کو ابھینندن والی چائے کا ذائقہ شاید بھول گیا ہو، لیکن پاکستان اب چائے نہیں، بلکہ ایک ایسا جذباتی اور عظیم الشان جواب دینے کے لیے تیار ہے جو بھارت کی ہٹ دھرمی کو ہمیشہ کے لیے خاک میں ملا دے گا۔ یہ جواب ہمارے شہیدوں کے خون، ہمارے کسانوں کے پسینے، اور ہماری قوم کے جذبے کی آواز ہوگا۔ پاکستان کی اعلی عسکری اور سول قیادت نے بھارت پر یہ واضع کر دیا ہے کہ اگر پانی کو روکنے کی نالائقی کی تو پاکستان اس کو نالائقی بچگانہ عمل نہیں بلکہ جنگ تصور کرئے اور بھارت یہ بات اچھی طرح جانتا ہے کہ پاکستان جنگ ہمیشہ جیتا ہے اور بھارت کو بھی اس بات کا علم ہے کہ پاکستان کے پاس وہ فوج ہے جو شائد کسی کے پاس نہیں۔
