اسلام آباد، 12 مارچ 2025 – وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ، جناب قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ریئل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر میں ریگولیٹری چیلنجز کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی فوکسڈ گروپ ڈسکشن (FGD) منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سیکرٹری BOI، جناب ندیم اسلم چودھری اور ریئل اسٹیٹ و ہاؤسنگ انڈسٹری کے اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اس سیشن کا مقصد اجازت ناموں کے عمل کو آسان بنانا، بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنا، اور ریگولیٹری اصلاحات کی تجاویز پیش کرنا تھا تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ سرمایہ کاری، اقتصادی ترقی، اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پیچیدہ قواعد و ضوابط اور طویل منظوری کے عمل نے اس شعبے کی مکمل ترقی میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔ انہوں نے حکومت کے کاروباری آسانیوں، ڈیجیٹلائزیشن، اور شفاف و سرمایہ کار دوست ماحول کے قیام کے عزم کا اعادہ کیا، جو وزیرِاعظم کی ہدایات کے مطابق جاری اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ اجلاس کے دوران اسٹیک ہولڈرز نے اہم چیلنجز اجاگر کیے اور کئی اہم اصلاحات کی تجاویز پیش کیں، جن میں ریگولیٹری منظوری کے عمل کے لیے ون ونڈو سلوشن کا نفاذ، این او سی، لے آؤٹ پلان اپروول، اور ڈویلپرز کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا، اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دے کر شفافیت اور کارکردگی میں بہتری شامل ہیں۔ سیکرٹری BOI، جناب ندیم اسلم چودھری نے حکومت کے فرسودہ قوانین کو جدید بنانے اور کاروباری دوست ریگولیٹری فریم ورک کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نجی شعبے کے ساتھ مشاورت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اصلاحات کو مؤثر انداز میں نافذ کیا جا سکے اور کاروباری برادری پر غیر ضروری ریگولیٹری بوجھ کم کیا جا سکے۔ BOI کی جاری ریگولیٹری اصلاحاتی مہم کے تحت، 130 وفاقی ریگولیٹرز کے تحت درکار رجسٹریشن، لائسنس، سرٹیفیکیشن، اور دیگر اجازت ناموں (RLCOs) کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ 135 غیر ضروری RLCOs کو تفصیلی جائزے کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جن میں 19 صرف ریئل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر سے متعلق ہیں۔ BOI اس وقت نجی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کر رہا ہے تاکہ ان RLCOs کو ختم یا آسان کرنے کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دی جا سکے، جنہیں بعد ازاں کابینہ کمیٹی برائے ریگولیٹری اصلاحات (CCoRR) کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اختتامی خطاب میں، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ BOI اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل روابط جاری رکھے گا اور پالیسی سطح پر اصلاحات کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے گا تاکہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کے لیے مزید سازگار بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں دی گئی سفارشات کو مرکزی پالیسی فورمز پر پیش کیا جائے گا تاکہ ان پر فوری عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔ یہ اقدام حکومت پاکستان کے شفاف، مؤثر اور سرمایہ کار دوست ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری نظام کے قیام کے وژن کا عکاس ہے، جو پائیدار اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔
14