اسلام آباد (کامرس رپورٹر)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے اہم تجاویز دیدیں۔ بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیک آف کے موقع پر آنے والا بجٹ مستقبل کا روڈ میپ طے کریگا، بجلی کی قیمتوں میں کمی کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، گردشی قرضوں کی صورت میں ایک پہاڑ کھڑا ہے جس کا فوری حل ناگزیر ہے۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سولر پالیسی حکومت اور صارفین دونوں کے مفاد میں ہونی چاہیے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کو بجٹ میں شامل کیا جائے، معاشی دبائومیں کمی کیلئے قرضوں پر سود کو ایک مخصوص مدت کیلئے فریز کیا جا سکتا ہے ، مقامی یا عالمی سرمایہ کاری معاشی مستقبل کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے ۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے پالیسیوں کا مربوط نفاذ اور بجٹ میں اقدامات ناگزیر ہیں ، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور غیر رسمی معیشت کو رسمی معیشت میں لانا ضروری ہے، صنعتی شعبے کو مزید فروغ دینے اور پاکستان کو اپنی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، سمال اینڈ میڈیم سکیل انڈسٹری کا فروغ معیشت کی ترقی کیلئے ناگزیر ہے ، بجٹ میں سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی ترقی کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے ،پاکستان کی جاری مالی سال میں نجکاری کے حوالے سے پیش رفت حوصلہ افزا نہیں،پی آ ئی اے ،ڈسکوز ،ریلوے،سٹیل مل جیسے اداروں کی نجکاری کیلئے اقدامات تیز کئے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،حکومت بجٹ میں کسانوں کی سہولت کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات اٹھائے ، پانی کے استعمال کا پائیدار نظام،نئے واٹر سٹوریجز کی تعمیر ترجیح ہونی چاہیے، ہائوسنگ اور کنسٹریکشن سیکٹر کی بحالی کیلئے بجٹ میں خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے ، درآمدات کی حوصلہ شکنی، مقامی مصنوعات کے فروغ پر مشتمل ٹیرف پالیسی بنائی جائے۔
