22

عوام ارتھ آور 2025 کو طرزِ زندگی کا مستقل حصہ بنائیں ، سپیکر قومی اسمبلی کاپیغام

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ارتھ آور محض ایک گھنٹے کے لیے بجلی بند کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ سرحدوں، سیاست اور عقائد سے بالاتر ہو کر زمین کے تحفظ کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی علامت ہے۔ یہ بات انہوں نے ارتھ آور 2025 کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی اس عالمی مہم میں شامل ہو کر ماحولیاتی تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی آف پاکستان ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ہر سال ارتھ آور کے دوران پارلیمنٹ ہائوس کی غیر ضروری روشنیاں ایک گھنٹے کے لیے بجھا کر کرہ ارض سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے، کل، مورخہ 22 مارچ 2025، رات 8:30 سے 9:30 بجے تک پارلیمنٹ ہائوس کی غیر ضروری روشنیاں بند کر دی جائیں گی تاکہ عوام میں ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جا سکے۔سپیکر نے کہا کہ جب ہم ایک گھنٹے کے لیے لائٹس بند کرتے ہیں تو ہمیں اس حقیقت پر غور کرنا چاہیے کہ انفرادی اقدامات اجتماعی طور پر بڑی تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے، مثبت اقدامات مل کر پائیداری اور ماحولیاتی تحفظ کے بڑے مقصد میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان، جو اپنے متنوع ماحولیاتی نظام اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین اثرات سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ اور خوشحال زمین فراہم کی جا سکے۔سپیکر سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی میں کمی، زہریلی گیسوں کے اخراج پر قابو پانے، قدرتی وسائل کے دانشمندانہ استعمال اور ماحول دوست پالیسیوں کے فروغ کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی تحفظ کو اپنی اولین ترجیح بنائیں اور اپنی روزمرہ زندگی میں پائیدار طرز عمل اپنائیں تاکہ ایک صحت مند اور متوازن ماحول کی ضمانت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم متحد ہو کر کام کریں، تو ایک روشن، سرسبز اور خوشحال زمین کی تشکیل ممکن ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ارتھ آور 2025 کو نہ صرف ایک علامتی اقدام کے طور پر اپنائیں بلکہ اسے اپنی طرزِ زندگی کا مستقل حصہ بنائیں تاکہ زمین کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کیے جا سکیں۔انہوں نے اس سلسلے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے کردار کو سراہتے ہوئے کرہ ارض اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے کردار کو قابل ستائش قرار دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں