پاکستان اور سعودی عرب نے لیپ 2025 کے موقع پر منعقدہ پاک-سعودی بزنس فورم میں اپنے ڈیجیٹل اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دی۔ اس اہم فورم میں پاکستانی اور سعودی کاروباری شخصیات، حکومتی عہدیداران، اور ٹیکنالوجی ماہرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (DCO) کی سیکریٹری جنرل دیما الیحییٰ سمیت دیگر سعودی حکومتی اور کاروباری شخصیات نے بھی اجلاس میں شرکت کی، جس سے اس شراکت داری کی بڑھتی ہوئی اہمیت اجاگر ہوئی۔
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن، شزا فاطمہ خواجہ نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستحکم آئی سی ٹی سیکٹر، بڑھتی ہوئی برآمدات، اور ڈیجیٹل معیشت میں تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024-25 کے پہلے چھ ماہ میں پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدات 28 فیصد اضافے کے ساتھ 1.86 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو نوجوان اور باصلاحیت افرادی قوت کے باعث ممکن ہوا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیرِ مملکت نے پاکستان کی بڑی پالیسی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، “ہم اپنی AI پالیسی، نیشنل فائبرائزیشن پالیسی، اور سیمی کنڈکٹر پالیسی کو حتمی شکل دے رہے ہیں، جو پاکستان کو ٹیکنالوجی پر مبنی مستقبل کی طرف لے جانے والے اہم سنگ میل ہیں۔”
انہوں نے ڈیجیٹل نیشن ایکٹ 2025 کی منظوری کو ایک نمایاں کامیابی قرار دیا اور کہا کہ “یہ محض ایک قانون سازی نہیں، بلکہ ایک تبدیلی کی علامت ہے۔” انہوں نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (DCO) کے تعاون کو بھی سراہا اور پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی کے فروغ میں اس کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (DFDI) اقدام کا بھی ذکر کیا، جو ورلڈ اکنامک فورم اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے اشتراک سے متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ DFDI فورم آئندہ چند ماہ میں اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا اور تمام شراکت داروں کو اس میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا، “میں آپ سب کو اس تاریخی ایونٹ کا حصہ بننے کی دعوت دیتی ہوں۔ یہ نہ صرف ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے نئے مواقع کھولے گا بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔”
وزیرِ مملکت نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی وژنری قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی زیرِ قیادت حکومت نے ٹیکنالوجی فرینڈلی پالیسیوں، اقتصادی بحالی، اور جدید ترقی کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کے کردار کو بھی اجاگر کیا، جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، کاروباری ماحول کو سازگار بنانے، اور عالمی شراکت داریوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے پاکستان ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک بن رہا ہے۔
پاکستان نے سعودی وژن 2030 کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا اور سعودی سرمایہ کاروں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس، فِن ٹیک، سائبر سیکیورٹی، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیرِ مملکت نے کہا، “پاکستان جدید ترین ٹیکنالوجی سلوشنز، عالمی معیار کی ڈیجیٹل سروسز، اور اعلیٰ مہارت رکھنے والی افرادی قوت فراہم کرتا ہے۔ ہمیں طویل المدتی شراکت داری کے ذریعے مشترکہ ترقی کے مواقع کو فروغ دینا ہوگا۔”
انہوں نے لیپ 2025 میں پاکستان کی تاریخی اور سب سے بڑی شرکت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، “اس سال کے لیپ ایونٹ میں پاکستان کی شرکت سب سے زیادہ رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ ایونٹ نئے تعلقات بنانے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔ ہم صرف ایم او یوز پر دستخط کرنے کے بجائے، طویل مدتی کاروباری معاہدوں اور شراکت داریوں کی توقع کر رہے ہیں۔”
مزید برآں، وزیرِ مملکت نے پاکستان میں اس شعبے کی ترقی میں معاون تمام افراد کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا، “میں ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے اس شعبے کی بھرپور حمایت کی اور پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل طاقت کے طور پر مستحکم کرنے میں مدد فراہم کی۔”
100 سے زائد ٹیکنالوجی کمپنیوں اور 1,000 سے زائد شرکاء کی شرکت کے ساتھ، لیپ 2025 میں پاکستان کی سب سے بڑی نمائندگی اس کے ترقی پذیر ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور عالمی ڈیجیٹل معیشت میں بڑھتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتی ہے۔
لیپ 2025 اور پاک-سعودی بزنس فورم پاکستان کے عالمی ڈیجیٹل معیشت میں بڑھتے ہوئے کردار کی تصدیق کرتے ہیں اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تکنیکی اور اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔