امریکہ کا پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف غیر منصفانہ اور امتیازی اقدام ہے،احسن بختاوری
ہم حکومت سے امریکی درآمدات پر عائد ٹیرف کو 0% تک کم کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔وفود سے گفتگو
اسلام آباد (کامرس رپورٹر ) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کی مرکزی کور کمیٹی کے ممبر احسن ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف کا نفاذ ایک غیر منصفانہ اور امتیازی اقدام ہے، جو نہ صرف برآمدی شعبے بلکہ مجموعی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گا۔پاکستان ہر سال تقریباً 7.26 ارب ڈالر کی برآمدات امریکہ کو بھیجتا ہے، اور یہ فیصلہ ہمارے برآمد کنندگان کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے برعکس، بھارت پر صرف 26 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جو ایک غیر مساوی تجارتی پالیسی کو ظاہر کرتا ہے اور امریکی منڈی میں بھارتی تاجروں کو ناجائز فائدہ دے رہا ہے۔ یہ صورتحال پاکستان کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے اور فوری سفارتی مداخلت کی متقاضی ہے۔گزشتہ روز بزنس کمیونٹی کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے امریکی درآمدات پر عائد ٹیرف کو 0% تک کم کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔ اس اقدام سے پاکستان کو امریکی انتظامیہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرنے میں مدد ملے گی اور پاکستانی مصنوعات پر عائد 29% ٹیرف کے اثرات کم کیے جا سکیں گے۔ اگر پاکستان امریکی مصنوعات پر 58 فیصد ٹیرف کم کر سکتا ہے، تو امریکہ کو بھی پاکستانی مصنوعات پر عائد کردہ 29 فیصد ٹیرف ختم کرنا ہوگا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی توازن برقرار رہے۔ احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کو عالمی تجارتی منڈی میں اپنی برآمدات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ ایک بہتر اور متوازن تجارتی معاہدہ کرنا ہوگا۔ خاص طور پر ٹیکسٹائل، کھیلوں کے سامان، چمڑے، سرجیکل آلات، اور فٹ بال کی برآمدات کے شعبے کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، جبکہ آنے والے فیفا ورلڈ کپ کے تناظر میں پاکستان کے تیار کردہ فٹ بالز عالمی مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ اگر ان پر غیر ضروری ٹیرف عائد کیے گئے، تو پاکستان کی برآمدی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا برآمدی شعبہ مکمل طور پر تیار ہے اور اُڑان پاکستان وژن کے تحت برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ حکومت امریکہ کے ساتھ ایک سازگار تجارتی معاہدہ کرے، تاکہ پاکستان کی مصنوعات عالمی سطح پر اپنی مسابقت برقرار رکھ سکیں۔احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ حکومت ہمیشہ تاجر برادری اور صنعتکاروں کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم رہی ہے، اور اس نازک موقع پر بھی امید ہے کہ حکومت برآمدی شعبے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف تاجروں یا صنعتکاروں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری معیشت اور لاکھوں مزدوروں کے روزگار کا مسئلہ ہے، اس لیے اس مسئلے کو سفارتی اور تجارتی سطح پر اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، وزارت تجارت، وزارت خزانہ، اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان مل کر ایک متفقہ حکمت عملی تیار کریں، تاکہ امریکہ سے برآمدات پر عائد اس غیر منصفانہ ٹیرف کو ختم کرایا جا سکے اور پاکستان کے تجارتی مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ اگر اس مسئلے کو جلد حل نہ کیا گیا تو پاکستان کی معیشت پر اس کے شدید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جس کا خمیازہ نہ صرف تاجر برادری بلکہ عام عوام کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
