22

آئی سی سی آئی میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر، بیٹری سویپنگ ریگولیشنز 2024 پر آگاہی سیشن کا انعقاد

اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (این ای ای سی اے) کے تعاون سے چیمبر ہاؤس میں ’’الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر اینڈ بیٹری سویپنگ ریگولیشنز 2024‘‘ کے عنوان سے ایک اہم آگاہی سیشن کا انعقاد کیا۔ ایونٹ میں کاروباری برادری کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی جس میں پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں (EVs) اور پائیدار توانائی کے حل کے مستقبل میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو اجاگر کیا گیا۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے کاروباری دوستانہ ماحول کو فروغ دینے کے لیے چیمبر کی کوششوں کا ذکر کیا تاکہ کاروبار اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے ۔ انہوں نے صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں آئی سی سی آئی کے کردار کو بھی اجاگر کیا جس کا مقصد نئے گریجویٹس کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ محض ملازمتیں تلاش کرنے کے بجائے کاروباری راہ اختیار کریں۔ انہوں نے پاکستان کو عالمی رجحانات کے مطابق جدید، پائیدار طریقوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان موثر تعاون ای وی انفراسٹرکچر کے ضوابط کے کامیاب نفاذ کے لیے بہت ضروری ہے۔انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ ICCI اور NEECA کے درمیان تعاون پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہوگا جس سے زیادہ پائیدار اور ماحول دوست مستقبل کی راہ ہموار ہوگی۔ نیکا کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار معظم نے کلیدی خطبہ میں نئے متعارف کرائے گئے ضوابط کی وضاحت کی جس کا مقصد ملک بھر میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سویپنگ اسٹیشنز کے قیام کو فروغ دینا ہے۔ یہ ضابطے ایک ہموار، معاون ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے ذریعے پاکستان میں EVs کو اپنانے میں تیزی لانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اس اقدام کی اہم خصوصیات میں کاروبار میں آسانی کے لیے ون ونڈو آپریشن، ای وی چارجنگ کے لیے سستے بجلی کے نرخ، اور ای وی نیٹ ورک کو وسعت دینے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی شامل ہیں۔نیکا کے ڈائریکٹر سید احسن عباس نے رجسٹریشن کے عمل، آپریشنل گائیڈ لائنز، اور ای وی انفراسٹرکچر کے طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔انکی پریزنٹیشن نے شرکاء کے خدشات کو دور کیا، ضوابط کے بارے میں آگاہی دی اور بتایا کہ ان سے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو کس طرح فائدہ پہنچے گا۔

آئی سی سی آئی کے صدر کے خصوصی مشیر نعیم صدیقی نے ممکنہ سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کرنے اور شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

سیشن کا اختتام ایک انٹرایکٹو سوال و جواب کے ساتھ ہوا، جہاں منتظمین نے ممکنہ سرمایہ کاروں کے سوالات کے جوابات دیے۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی نے اپنےاظہار تشکر میں کہا کہ یہ سیشن سرمایہ کاروں کے لیے انمول ثابت ہوگا اور پاکستان میں ای وی ایکو سسٹم کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔

اجلاس میں آئی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر محمود چوہدری، سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری۔ ایگزیکٹو ممبران وسیم چوہدری، عرفان چوہدری، ملک عقیل، چوہدری ندیم احمد اور چیمبر کے دیگر معزز ممبران نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں