7

پاکستان کو فلسطین،ایران،عراق اور یمن کی طرح کمزو ر کرنے کیلئے بیرونی فنڈنگ سے کوششیں ہو رہی ہیں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو فلسطین،ایران،عراق اور یمن کی طرح کمزو ر کرنے کیلئے بیرونی فنڈنگ سے کوششیں ہو رہی ہیں لیکن ہماری حکومت اندرونی و بیرونی دہشتگردوں کا خاتمہ اور معاشی ترقی یقینی بنائیگی،آج کی نوجوان نسل کی کردار سازی کیلئے اقبال کا خودی کا پیغام ان تک پہنچانا ضروی ہے،آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اقبال کے تصورِ خودی اور فکری جرأت کو اپنائیں اور ملک کو درپیش چیلنجز جیسے معاشی بحران، تعلیمی انحطاط اور نوجوانوں کی بے راہ روی کا دانشمندی سے مقابلہ کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں اسلام آباد میں ادارہ نظریہ پاکستان، پاکستان کلچرل فورم اور پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے اشتراک سے علامہ محمد اقبال کی برسی کے حوالے سے عظیم الشان فکری و ثقافتی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب کی صدارت وفاقی وزیر برائے ثقافت، ورثہ و سیاحت اورنگزیب خان کھچی نے کی جبکہ میزبان چیئرمین پاکستان کلچرل فورم ظفر بختاوری اور چیئرمین کلین اینڈ گرین اسلام آباد موومنٹ احسن بختاوری تھے، تقریب میں جماعت اسلامی خارجہ امور کے سربراہ آصف لقمان قاضی،سیکرٹری جنرل سی ڈی اے یونین چوہدری محمد یاسین،،سابق چیف کمشنر اسلام آبادطارق پیرزادہ اور دیگر نے بھی شرکت کی، طارق فضل چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقبال کی شاعری میں آج کے تمام مسائل کا حل موجود ہے،بعض لوگ سستی شہرت کیلئے اپنے ادروں پر الزام تراشی کرتے ہیں،مضبوط اداروں کے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے،حکومت نوجوان نسل کو اقبال کا پیغام پہنچا کر انہیں قومی دھارے میں لائے گی،اورنگزیب خان کھچی نے کہا کہ قائد اعظم اور اقبال قومی ہیروز ہیں،ان کا پیغام اور فلسفہ تمام تعلیمی اداروں اور طلباء تک پہنچانا ضروری ہے،ہماری افواج ہرقسم کی جارحیت اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے الرٹ اور تیار ہیں،تمام اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا جائیگا،حکومت،عوام اور افواج ایک مکے کی طرح ہیں،کوئی بھی میلی نظر سے پاکستان کی طرف دیکھے گا تو آنکھیں نوچ لی جائینگی،اقبال کے ہر شعر پر ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے،ان کے پیغام سے فائدہ اٹھانا ہوگا،2026اور 2027قائد اور اقبال کی پیدائش کے 150سالہ تقریبات کے سال ہیں،بھرپور طریقے سے منائینگے،ایسی تقریبات کیلئے ہماری وزارت اور ہمارے ادارے ہمیشہ حاضر ہیں،احسن بختاوری نے کہا کہ آج کے ایونٹ کا مقصدنوجوان نسل کو اقبال کے اس فلسفے اور نظریہ سے روشناس کرانا ہے،جس پر چل کر قائد کی قیادت میں ہم نے یہ عظیم ملک پاکستان حاصل کیا،ہمیں مثبت سوچ کیساتھ پاکستان کیخلاف منفی پراپیگنڈہ کرنیوالوں کا مقابلہ کرنا ہوگا،جس ویژن کے تحت یہ عظیم ملک بنا آج کی مشکلات کے حل کیلئے پھر سے ہمیں اپنی یوتھ،سول سوسائٹی اور بزنس کمیونٹی میں وہی جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے،وزیر اعظم اور آرمی چیف کی اس کیلئے کاوشیں قابل تحسین ہیں،ملکی مسائل کے حل کیلئے فوج اور حکومت کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوناہوگا،انہوں نے کہا کہ ملک بحرانوں سے نکل کر ترقی کی جانب گامزن ہے،اسلام آباد کو ملک کا ثقافتی اور ادبی دارلحکومت بھی بنا نا ہو گا،ہمیں اقبال اور قائد کی سوچ اور نظریئے کو لے کر چلنا ہو گا تاکہ ہم ملک کو مشکلات سے نکال سکیں،آصف لقمان قاضی نے کہا کہ ثقافت کسی بھی قوم کے طور طریقوں کا اظہار ہوتا ہے،حکومت اپنی ثقافت کو پروان چڑھانے اور نوجوان نسل کو اس سے روشناس کرانے کیلئے اقدامات کرے،انہوں نے کہا کہ اقبال کی شاعری کا مرکز ومحورقرآن و سنت تھا،اقبال امت مسلمہ کے شاعر ہیں،وہ امید کے شاعر ہیں،پورا کلام نوجوان نسل کی کردار سازی کیلئے ہے،اسے نصاب میں شامل کیاجائے،دنیا میں مسلم اکثریت کے باوجود ہم عتاب کا شکار ہیں اس کی وجہ ہماری کردار سازی میں کمی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو ہر قسم کی تفریق سے بالاتر ہو کر فلسطین کی حمایت کرنا ہو گی،ظفر بختاوری نے کہا کہ قومی ہیروز کا دن منانا قوموں کی شان ہوتی ہے،جو قومیں اپنے ہیروز کو بھلا دیں ان کا نام و نشان ہی مٹ جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ مودی کے بھارت میں جاری مظالم نے دوقومی نظرئے کو پھر سے زندہ کر دیا ہے،پاکستان کے قیام کے مخالفین کی آنکھیں مودی اور اسرائیل کے وحشیانہ مظالم دیکھ کر کھل جانی چاہیئں،انہوں نے کہا کہ آج کے دن اس تقریب کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ نوجوان نسل اپنے اندر اپنے قومی ہیروز کو زندہ رکھے،اوورسیز کنونشن میں سپہ سالار کے خطاب سے ہمیں حوصلہ ملا ہے،مٹھی بھر لوگ پاکستان کو کمزور نہیں کر سکتے ہیں،پاکستان قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور تاقیامت قائم و دائم رہے گا،انشاء اللہ،ہماری نئی نسل اردو سے نابلد ہے،اقبال کے پیغام کو سمجھنے کیلئے اردو سے رابطہ جوڑنا ہوگا،،انہوں نے کہا کہ طارق پیرزادہ آج کے اقبال ہیں،کچھی خاندان سے دیرینہ مراسم ہیں،طارق پیرزادہ نے کہا کہ اقبال کو پڑھنا اور سمجھنا بہت ضروری ہے،ان کی ساری زندگی حضور ﷺسے محبت سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مشکل دور میں بھی اقبال نے کلمہ حق بلند کیا،سوشل میڈیا پر اقبال کے نام سے منسوب جعلی اور گھٹیا شاعری کرنیوالوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے، علامہ اقبال کی فکر نہ صرف برصغیر بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی، تعلیمی نظام اور معاشرتی ڈھانچے کو اسی فکری بنیاد پر استوار کرنا ہوگا تاکہ پاکستان نظریاتی، ثقافتی اور سیاسی لحاظ سے مضبوط و مستحکم بن سکے،چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ امت مسلمہ کو اپنے فکری زوال سے نکالنے کے لیے اقبال کے انقلابی نظریات کو اپنانا ہوگا۔ اقبال نے اتحاد، ایثار اور بیداری کا جو پیغام دیا، وہ آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ اگر ہم اقبال کی تعلیمات کو عملی جامہ پہنائیں تو پاکستان ترقی، امن اور اتحاد کا گہوارہ بن سکتا ہے،ڈی جی پی این سی اے ایوب جمالی نے تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا،تقریب میں آئی سی سی آئی کے ایگزیکٹو ممبران ملک محسن خالد،روحیل انور بٹ،چوہدری وسیم،نوید ستی،بزنس کمیونٹی کے نمائندے خالد چوہدری،نثار مرزا،یوسف راجپوت،اشرف فرزند،مقصود تابش،وحید چیمہ،طلبا، اساتذہ، دانشوروں، ادیبوں، تاجروں، صحافیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں