18

وفاقی وزیر سمندرپار پاکستانی چوہدری سالک حسین کا او آئی سی کی جانب سے فلسطینی محنت کشوں کو درپیش انسانی اور اقتصادی بحران کے فوری حل کے لیے عالمی سطح پر مداخلت کی ضرورت پر زور

اسلام آباد    :وفاقی وزیر برائے سمندرپار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی گورننگ باڈی کے 353 ویں اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم گروپ کی جانب سے فلسطینی محنت کشوں کو درپیش انسانی اور اقتصادی بحران کے فوری حل کے لیے عالمی سطح پر مداخلت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ چوہدری سالک حسین نے او آئی سی گروپ کی جانب سے آئی ایل او اور عالمی برادری سے لبنان کی بحالی کے لیے بھی فوری اقدامات کی اپیل کی۔ انہوں نے لبنان کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو، مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے اور اقتصادی اعتماد کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ او آئی سی گروپ نے آئی ایل او کی فلسطینی محنت کشوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک جامع رپورٹ کا خیرمقدم کیا جس میں غزہ اور مغربی کنارے کی سنگین اقتصادی صورتحال کو اجاگر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں بے روزگاری کی شرح 79.7 فیصد اور مغربی کنارے میں 34.9 فیصد ہے جبکہ بالترتیب 82 فیصد اور 19 فیصد کی شرح سے جی ڈی پی میں کمی آئی ہے۔او آئی سی نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سماجی اور اقتصادی صورتحال انتہائی تباہ کن ہو چکی ہے جس کیلئے فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی، اقتصادی استحکام اور محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔اس موقع پر پاکستان مشن جنیوا کے مستقل نمائندے ڈاکٹر بلال احمد، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد ذوالفقار احمد اور جنیوا مشن کے ایچ او سی شاہ نظر خان بھی موجود تھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں