17

اسلام آباد کے پانچ لاکھ باشندے کچی آبادیوں میں رہتے ہیں،عاصم سجاد اختر

اسلام آباد(سٹی رپورٹر) الائنس فار اربن رائٹس (اے آر) آرگنائزر عاصم سجاد اخترنے کہا ہے کہ اسلام آباد کی آبادی کا تقریبا 20 فیصد کچی آبادیوں پر مشتمل ہے، 1995 میں سی ڈی اے کے کچی آبادیوں کے اصل سروے کے بعد سے ان کی آبادی 14 گنا بڑھ کر 1995 میں 31 ہزار سے بڑھ کر 2024 میں 4 لاکھ 48 ہزار ہوگئی ہے، اس بھاری اضافے کے باوجود سی ڈی اے نے ان آبادیوں کو اپ گریڈ کرنے یا سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور وقتا فوقتا انہیں پرتشدد طور پر بے دخل کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، سی ڈی اے کا زمین پر اجارہ داری کا کنٹرول دارالحکومت میں مقامی حکومت کی عدم موجودگی کی وجہ سے بھی ممکن ہوا جس نے اسے کسی بھی جمہوری نگرانی سے دور رکھا۔ الائنس فار اربن رائٹس (اے آر) آرگنائزر عاصم سجاد اخترنے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں الائنس فار اربن رائٹس کے عمار رشید اور عائشہ شاہد، ایسیکس یونیورسٹی کی ثوبیہ احمد کاکڑ، رپورٹ کی مرکزی مصنفہ عائشہ شاہد ، کچی آبادی الائنس کی رخسانہ رشید اور شہری ترقی کے محقق دانیال آدم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیاان کا مزید کہنا تھا کہ سی ڈی اے نے جان بوجھ کر کچی آبادیوں کو مستقل طور پر غیر تسلیم شدہ حیثیت میں رکھا تاکہ ضرورت پڑنے پر انہیں بے دخل کیا جاسکے اور جب ان کی نقل مکانی کی بات آئے تو زمین کی الاٹمنٹ یا معاوضے سے بچا جاسکے۔اس مقصد کے لئے کچی آبادیوں کے لئے ایک نئے پالیسی فریم ورک اور ایک ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی اشد ضرورت تھی جو اسلام آباد میں کچی آبادیوں کے مالکانہ حقوق کے لئے سروے ، اپ گریڈیشن اور ماڈل کا عمل شروع کرسکے۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے فضول پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ سی ڈی اے نے جان بوجھ کر کچی آبادیوں کو مستقل طور پر غیر تسلیم شدہ حیثیت میں رکھا تاکہ ضرورت پڑنے پر انہیں بے دخل کیا جاسکے اور جب ان کی نقل مکانی کی بات آئے تو زمین کی الاٹمنٹ یا معاوضے سے بچا جاسکے۔اس مقصد کے لئے کچی آبادیوں کے لئے ایک نئے پالیسی فریم ورک اور ایک ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی اشد ضرورت تھی جو اسلام آباد میں کچی آبادیوں کے مالکانہ حقوق کے لئے سروے ، اپ گریڈیشن اور ماڈل کا عمل شروع کرسکے۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے فضول پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں